ڈر لگتا ہے مجھے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
-
— — — اسی طرح جیتے رہنے سے
— — — ہر ظالم کو سہتے رہنے سے
— — — اپنی گنگا کے الٹے بہنے سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — غلامی کی فضاؤں سے
— — — ہر زوال کی ہواؤں سے
— — — غریب کی بد دعاؤں سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — آج کل کی تکرار سے
— — — ترقی کی طرف عدم رفتار سے
— — — نکتہ چینی کی بھرمار سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — خالی گھر، اس کے دروازوں سے
— — — ترستی آہوں، سسکتی آوازوں سے
— — — فرقہ سے بھری نمازوں سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — خوف، وہم، لاچارگی سے
— — — اپنے عشق، اپنی دیوانگی سے
— — — اپنی خودی کی آوارگی سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — مایوسی سے بھری زندگی سے
— — — اپنی سوچ کی گندگی سے
— — — ہر جن و انس کی بندگی سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — اس کے جھوٹے فسانے سے
— — — اس کے حیلے بہانے سے
— — — اس کے کہیں دور جانے سے
-
ڈر لگتا ہے مجھے
— — — آزمائشوں کے یہاں ہونے سے
— — — رب کی رحم کے نا ہونے سے
— — — سجن پا کے رب کو کھونے سے
-
-خواجہ بلال حسین