تیرا خدا ہے لا فنا

-

ہر بات تیری کو ہے فنا
تیری ذات کو ہونا ہے فنا
دن رات کا آخر بس فنا
تیرے تن کا حاصل بس فنا

-

جو مال کما کے رکھا ہے
جو خیال دبا کے رکھا ہے
جو علم چھپا کی رکھا ہے
اسباب تیرے سارے فنا

-

جو آرزو کا سمندر ہے
تیری جستجو کا محور ہے
خواہشوں کا جو دلدل ہے
تیرے نفس کا آخر، بس فنا

-

اس نفس تیرے کو قابو کر
اپنی خودی کو پالے بس
خدا تجھی میں بستا ہے
کر اپنے خود کو یوں لا فنا

-

خواجہ بلال حسین -

--

--

Khawaja Bilal Hussain

I am a lost soul searching my true spirit through understanding leadership from everyday heroes